اب جب امریکہ افغانستان سے جاچکا ہے تو طالبان پھر سے برسرِاقتدار آچکے ہیںان کے اقتدار کو ابھی تک نہ صرف دنیا میں مشکوک نگاہوں سے دیکھا جارہا ہے بلکہ افغانستان میں بھی انہیں تاحال کسی حد تک مشکلات کا سامنا ہے۔چونکہ طالبان نے اپنے ماضی کے رویے کی وجہ سے دنیا میں کسی حد تک بہت مشکلات کا سامنا کیا تھا اس لیے اس بار طالبان کی کوشش ہے کہ وہ اپنے معتدل اور قدرے نرم رویے سے نہ صرف دنیا کو ایک مثبت پیغام دیں بلکہ وہ اپنے اس رویے سے افغاان عوام کو بھی متاثر کرنے کی کوشش میں ہیں۔ طالبان کے خلاف جہاں مظاہرے ہورہے ہیں
![Afghan women demand rights as Taliban seek recognition | News | phillytrib.com](https://bloximages.chicago2.vip.townnews.com/phillytrib.com/content/tncms/assets/v3/editorial/3/0c/30c6b8ef-8c59-5339-b3e5-39b3b4275c5b/613230f215a97.image.jpg)
اس سے کہیں زیادہ ان کے حق میں بھی اب مظاہرے ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔ افغانستان کی تاریخ میں پہلی بار خواتین جہاں آزادانہ طالبان کے خلاف مظاہرے کررہی ہیں تو دوسری طرف یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ طالبان کے حق میں بھی خواتین مظاہرے کررہی ہیں۔ ان مظاہروں میں خواتین کی تعداد بہت زیادہ ہے یہ خواتین باپردہ ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بہت منظم دکھائی دیتی ہیں، ان خواتین نے خلافت ، اور اسلامی شورائی حکومت کے حق میں نعرے لگائے۔ خواتین کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہم طالبان کی حکومت میں نہ صرف محفوظ تھیں بلکہ اپنی زندگی بڑے پرسکون اندازگزارتی رہی ہیں۔
![Afghan women rally in support of the Taliban - CNA](https://onecms-res.cloudinary.com/image/upload/s--f_hfqLsP--/c_fill%2Cg_auto%2Ch_468%2Cw_830/fl_relative%2Cg_south_east%2Cl_one-cms:core:watermark:afp_watermark%2Cw_0.1/f_auto%2Cq_auto/v1/one-cms/core/9a41f9bf5d45b2d269bcd223211ef7e4c0605c35.jpg?itok=mCR8TnRm)
خواتین کا کہنا تھا کہ اسلامی حکومت اور شوریٰ کی برکات سے افغانستان میں ایک بار پھر سے امن قائم ہوگا۔ افغانستان میں اسلامی حکومت کی وجہ سے کفار اور اس کے حواری پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ اس لیے گنی چنی خوتین موجودہ حکومت کے خلاف مظاہرے کرتی پائی جاتی ہیں۔ ان خواتین کی وفاداری نہ تو افغانستان کے ساتھ ہے اور نہ ہی یہ اسلام سے بلکہ ان خواتین کی وفاداریاں اسلام کے دشمنوں سے وابستہ ہیں یہ خواتین افغانستان میں آنے والی تبدیلی کو اس طرح پیش کررہی ہیں جیسے اس سے خواتین کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں مگر حقیقت میں ایسانہیں ہے۔ ہم افغانستان کی اکثریتی آبادی کی نمائندگی جاری رکھیں گی۔
![Afghan women rally in support of the Taliban](https://onecms-res.cloudinary.com/image/upload/s--C6N7RgDo--/c_fill%2Cg_auto%2Ch_468%2Cw_830/fl_relative%2Cg_south_east%2Cl_one-cms:core:watermark:afp_watermark%2Cw_0.1/f_auto%2Cq_auto/v1/one-cms/core/0a5ae018eff0e34e96696ecd917260dceee128fa.jpg?itok=Fr4L2SiW)
کیونکہ اب ہم نے جان لیا ہے کہ افغانستان میں اسلامی اقدار کی پاسداری کرتے ہوءے اس کے لیے گھروں کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ ہر محاذ پر ہمیں اپنا کردار اداکرنا ہوگا۔ ہم یہ چند مادر پدر آزاد خواتین کو پورے افغانستان کی خواتین کی نمائندگی اور افغانستان میں اسلامی حکومت کی بدنامی نہیں کرنے دیں گی بلکہ ہم میدان عمل میں نکل کر دنیا کو یہ بتانا چاہتی ہیں کہ افغانستان ہمارے لیے سب سے محفوظ ملک ہے۔
![Taliban set to name Haibatullah Akhundzada as supreme leader, map out their government | World News,The Indian Express](https://images.indianexpress.com/2021/09/AFGHAN-TALIBAN-GOVT-7.jpg)
ہم کفار کے ایجنڈے کو یہاں ہرگز نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ ان خواتین کا کہنا تھا کہ امریکہ کی موجودگی میں افغان خواتین کی عزتوں کانجازہ نکالا گیا۔ ان خواتین کو بھارت اور دیگر ممالک میں سمگل تک کیا گیا اس وقت یہ خواتین چپ چاپ بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا رہیں اور اب یہ اسلامی حکومت کی بدنامی کے لیے نکل آئی ہیں۔