عاصم منیر آرمی چیف ہونگے؟ سمری صدر کو ارسال

وزیراعظم نے موسٹ سینئر جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف جبکہ جنرل ساحر شمشاد کو جوائنٹ چیف مقرر کیا

تفصیلات کے مطابق جنرل عاصم منیر پاکستان کے اگلے آرمی چیف ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے موصول ہونے والی سمری میں سے موسٹ سینئر جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف کے عہدے کے لیے مقرر کیا جبکہ جنرل ساحر شمشاد کو جوائنٹ چیف مقررکیا ہے۔

آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کےلیے وزیراعظم جناب شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراطلاعات مریم اورنگزیب ، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، شیری رحمان، عون چوہدری، چوہدری سالک حسین، امین الحق، شاہ زین بگٹی، مولانا اسعد محمود اور ریاض پیر زادہ شریک ہوئے۔اس اجلاس میں آرمی چیف کی تعیناتی پر فیصلہ ہوالیکن اس کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی لیڈرز کا اجلاس ہوا جس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے شرکت کی جن میں آصف علی زرداری ، چوہدری شجاعت، مولانا فضل الرحمان قابل ذکر ہیں۔ اس اجلاس میں وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں ہونے والی مشاورت اور فیصلہ سے متعلق آگاہ کیا۔ رات ہی لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو بطور آرمی چیف جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کو بطور جوائنٹ چیف آف سٹاف مقرر کرنے پر سب نے وزیراعظم کے فیصلے کی حمایت کی تھی۔ تمام لیڈران نے کہا کہ وزیراعظم آپ کو اختیار حاصل ہے کہ آپ جسے چاہیں اس منصب پر فائز کریں ہم آپ کی تائید و حمایت میں آپ کے پیچھے کھڑے ہیں۔

ادھر ایوان صدر سیکرٹریٹ کو سمری موصول ہوگئی ہے۔ صدر کی منظوری کے بعد آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے تقرر کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔ صدر آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر دونوں تعیناتیاں کريں گے۔

ادھر صدر پاکستان عارف علوی نے اچانک لاہور کا دورہ کیا ہے جہاں وہ عمران خان سے ملے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ صدر عارف علوی اس سمری پر فوری دستخط کرتے ہیں یا کوئی نئی گیم کھیلتے ہیں۔ چونکہ سننے میں یہی آرہا تھا کہ عمران خان نے کہا تھا وہ اس پر کھیلیں گے اور اپنے صدر کو مشورے اور ہدایات بھی دے سکتے ہیں۔ صورت حال آگے جاکے کس رخ پر جاتی ہے اس کا آج رات یا کل پتا چل جائے گا۔ لیکن لگتا یہی ہے کہ عمران خان پی ڈی ایم حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی سوچ رکھتے ہیں۔ اب وہ یہ ٹف ٹائم کیسے دیتے ہیں اور اس کے اثرات کیا ہوں گے یہ کہنا قبل از وقت ہے۔ بہرحال پاکستان کی سیاست میں بھونچال آسکتا ہے اگر صدر ثمری پر دستخط نہیں کرتے یا اگر وہ خود مستعفی ہوجاتے ہیں۔

دوسری طرف حکومت نے کہا ہے کہ انہوں نے سمری صدر کو بھجوائی ہے تو کچھ سوچ ہی رکھا ہوگا ہم اپنی چال صدر کے ردعمل کے بعد ہی چلیں گے۔

Leave a Comment

x