کھلاڑیوں کی ٹانگیں کانپنا لگتی ہیں اس لیے میچ ہارے۔ کوہلی
بھارت کی ٹی 20ورلڈکپ میں پاکستان سے بدترین اور تاریخی شکست کا ابھی تک شو تھما نہیں تھا کہ نیوزی لینڈ سے بھی بدترین شکست سے دوچار ہوگیا۔ جس کی وجہ سے اب بھارت میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں جہاں جہاں بھارتی بستے ہیں انہوںنے بھارتی ٹیم پر تنقید کے نشتر چلانے شروع کردیے ہیں۔ سب سے زیادہ اس وقت بھارت میں موجود انتہاپسند بھارتیوں سے کھلاڑیوں کو خطرہ ہے جس کی وجہ سے وہ میدان میں جاتے ہیں تو ان کی باڈی لینگویج متاثر کن نہیں رہتی بلکہ ان کی ٹانگیں کانپنا لگتی ہیں۔
میچ کے اختتام کے بعد کوہلی نے کہا کہ پہلے میچ کی شکست کے بعد کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج بہت کمزور تھی جس کی وجہ سے ہم کھیل اچھا پیش نہیں کرسکے۔ جو بھی کھلاڑی آتا وہ بڑی شاٹ جونہی کھیلتا وہ آؤٹ ہوجاتا۔ ہمارے کھلاڑیوں کوپچ پر پاؤں جماکر کھیلنے اور بڑی ہٹ لگانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔مطلب ہماری ٹانگوں اور بازوؤں نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔
شعیب اختر کی پیشن گوئی سچ ثابت ہوگئی۔
![NZ v IND 2020: WATCH- Shoaib Akhtar calls this Indian bowler the best in the world after his heroics](https://circleofcricket.com/post_image/post_image_bc79746.png)
شعیب اختر نے میچ سے قبل کہا تھا کہ میری خواہش ہے کہ بھارت یہ میچ جیتے وہ اگر ہار جاتا ہے تو ٹورنامنٹ پھیکا پڑجائے گا۔ اس میں وہ رونق نہیں رہے گی جو بھارت کی وجہ سے ہوتی ہے۔ میں تو چاہتا ہوں بھارت سیمی فائنل کھیلے پھر فائنل میں پاکستان سے شکست کھاجائے۔ اس کے لیے بھارت کو آج کا ٹاس بھی جیتنا ہوگا اگر وہ ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرتا ہے تو ہی وہ نیوزی لینڈ کو ایک ٹارگٹ تک محدود رکھتے ہوئے بعد میں ٹارگٹ حاصل کرسکے گا۔ اور میچ کا نتیجہ اپنے حق میں کرسکے گا لیکن اگر وہ ٹاس ہارجاتا ہے تو نیوزی لینڈ بھارت پر حاوی ہوسکتی ہے۔ پھر وہی ہوا جو شعیب نے کہا۔ بھارت نے ٹاس ہارا تو نیوزی لینڈ نے پہلے فیلڈنگ کی اور بھارت پر پریشر بڑھاتی گئی۔
![Virat Kohli flips the coin at the toss](https://img1.hscicdn.com/image/upload/f_auto,w_440/lsci/db/PICTURES/CMS/329600/329645.jpg)
بھارت کی بیٹنگ لائن اپ ریت کا ڈھیر ثابت ہوئی
![](https://youthtv.tv/wp-content/uploads/2021/11/117-1024x724.jpg)
بھارت نے کشان کو اوپننگ میں جگہ دی لیکن وہ ہی سب سے پہلے چلتے بنے ۔انہوں نے 4 رنز بنائے اور بولٹ کا شکار ہوکر چلتے بنے۔مجموعی اسکار 11 تھا جب بھارت کی پہلی وکٹ گری ۔بھارت کی بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی کہلوانے والے روہت شرما نے وکٹ سنبھالی۔ لیکن وہ بھی ڈرے سہمے ہی کریز پر موجود رہے۔ ان کے ساتھ آئی پی ایل کے شیر کے ایل راہول موجود تھے بھارت کی شکست میں سب سے زیادہ کردار اسی راہول کا ہے جو 16 بالز کھیلتے ہوئے 18 رنز بناپائے لیکن پاورپلے کی موجودگی میں بھی کوئی باؤنڈری تک نہیں لگاسکے جس کی وجہ سے پریشر بڑھتا گیا اور پاور پلے کی آخری بال پر وکٹ گنوا کرچلتے بنے۔اس وقت بھارت کا مجموعی اسکور 35 تھا۔ ان کو بیک اپ کرنے کے لیے کپتان کوہلی آئے تو پانچ اسکور کے مجموعی اضافے کے بعد شرما چلتے بنے۔اس کے بعد ویرات کوہلی نے تو پریشر لینے کی اخیر ہی کرڈالی۔انہوں نے 17 بالز کھیلیں اور 9 رنز ہی جوڑ سکے ۔ جس میں کوئی باؤنڈری شامل تک نہیں۔ ان کے بعد رشبا پینٹ آئے جنہوں نے 19 بالز کھیلیں اور 12 رنز ہی بناسکے۔پانڈیااور جدیجہ نے کچھ بھارت کو سنبھالا دیا لیکن اس وقت تک لٹیا لٹ چکی تھی البتہ دونوں 23 اور 26 رنز بناکر بھارت کو 100 رنزسے پارکیا۔اور محض 110 رنز کا ٹوٹل ہی سیٹ کرپائے۔ وہ بھارتی کھلاڑی جو آئی پی ایل میں 200 پلس کا ٹوٹل اور چھکوں چوکوںکی برسات کرتے نہیں تھکتے وہ دبئی میں کھیلنا ہی بھول گئے۔
بھارت نے 10 اوورز بنا کسی باؤنڈری کے کھیل کر ریکارڈ قائم کیا
ٹی 20 میں یہ اعزاز بھی بھارت کو ملا ہے کہ اس کے کھلاڑی اس قدر سہمے ہوئے تھے کہ کوئی بھی بلا اٹھانے کی جرات تک نہیں کررہا تھا جو کھلاڑی بلا اٹھاتا وہ پاویلین لوٹ جاتا اور یوں باؤنڈری ان کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بنی رہی۔ اس طرح بھارت نے کوئی دو چار نہیں بلکہ پورے 10 اوورز بغیر کسی باؤنڈری کے کھیل دیے۔ جوکہ اب تک کا ایک ریکارڈ بن چکا ہے۔
بھارت نے اپریل میں آخری ٹی ٹ20 سیریز کھیلی ،کیا آئی پی ایل کافی ہے؟ تیاری کے لیے۔ وسیم اکرم
![Fake news': Wasim Akram denies reports of him eyeing PCB chairman post | Sports News,The Indian Express](https://images.indianexpress.com/2020/03/wasim-akram-1200.jpg)
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے اپریل میں آخری ٹی 20 سیریز کھیلی تھی جس کے بعد اس نے کسی بھی انٹرنیشل ٹیم کے ساتھ ایک ٹیم ہوکر کھیل نہیں کھیلا تو کیا یہ کافی ہے ؟ کیا محض آئی پی ایل میں بکھرے ہوئے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتے رہنا اور بین الاقوامی ٹیموں کا سا،منانہ کرنا کرکٹ کی تیاری کے لیے کافی ہے؟ یہ سوال واقعی بہت بڑا سوال ہے جس کے بعد بھارت میں کھلبلی مچ گئی اور بین آئی پی ایل کا ٹرینڈ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ بھارتی شائقین کرکٹ جو آئی پی ایل میں چھکوں چوکوںکی بارش اور بڑے بڑے اسکورز پر خوش رہتے ، محظوظ ہوتے تھے ۔ بڑے بڑے سٹے کھیلتے تھے وہ ٹیم کی ہار سے اس قدر دلبرداشتہ ہوئے کہ آئی پی ایل پر بابندی لگاؤ کا مطالبہ تک کردیا۔
![](https://youthtv.tv/wp-content/uploads/2021/11/118-1024x724.jpg)
بھارتی بلے باز ڈرے سہمے تھے۔ وقار یونس
بھارتی کھلاڑیوں نے گیندیں تو اتنی ہی کھیلیں جتنی ٹی 20 میچ میں ایک بلے باز کے حصہ میں آتی ہیں لیکن وہ باؤنڈری چارج نہیں کرسکے یہ بنیادی وجہ تھی جس کی وجہ سے وہ میچ میں بڑا اسکور نہیں کرسکے۔ ان خیالات کا اظہار وقار یونس نے کیا انہوں نے کہا، راہول ، شرما، کوہلی، پینٹ، پانڈیا، جدیجہ سب نے 12 ، 15 ، اور 20 تک بالز کھیلی ہیں لیکن وہ کریز پر موجود رہے لیکن کوئی بڑی ہٹ نہیں کرسکے جس کی وجہ سے نیوزی لینڈ ان پر پریشر بڑھاتی گئی۔ بھارت نے 10 اوورز بغیر باؤنڈری کے کھیل دیے تو پھر وہ کیسے امید رکھ سکتے تھے ایک بڑے اسکور کی۔
پاکستانی بھارتی شکست سے کہیں خوش کہیں غمگین
بھارت کی ورلڈکپ میں دوسری بدترین شکست سے اکثریت تو خوشی سے پھولے نہیں سما رہے اور سوشل میڈیا پر میمز کا ایک نہ تھمنے والاسلسلہ جاری و ساری ہے لیکن دوسری طرف پاکستان میں ان لوگوں کی بھی خاصی اکثریت موجود ہے جو بھارت کو ٹورنامنٹ کا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں جیساکہ شعیب اختر نے کہا تھا کہ بھارت اگرنکل جاتا ہے تو ٹورنامنٹ پھیکا پڑجائے گا۔ ایسے ہی پاکستانی بھی چاہتے ہیں کہ بھارت مقابلے میں رہے اور کہیں کہیں یہ بھی چاہتے پاکستان فائنل میں بھارت کو شکست سے دوچارکرے۔
مزید سوشل میڈیا صارفین کیا کہتے ہیں اس پر نظر ڈالتے ہیں۔
بھارتی کھلاڑیوں کو جس بات کاڈر ہے وہ جاوید میانداد نے بتادیا
![Hang players found guilty of corruption: Javed Miandad](https://s3.ap-southeast-1.amazonaws.com/images.asianage.com/images/aa-Cover-cdk3nprikqd0l8nhnt18qhe820-20200403205926.jpeg)
سابق کپتان جاویدمیانداد جو ایک طرح سے پورے بھارت کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ہیں شارجہ کا چھکاآج بھی بھارتی شائقین کرکٹ کے اعصاب پرسوار ہے انہوں نے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں کو کسی دوسری ٹیم کا خوف نہیں ہے بلکہ انہیں اپنی ہی عوام کا خوف ہے ایک تو اسٹیڈیم میں سب سے زیادہ بھارتی ہوتی جو ٹیم کو اسپورٹ کرتے ہیں لیکن جب ٹیم متاثر کن کارکردگی نہیں دکھارہی ہوتی تو یہ ٹیم پر ہی برسنے لگتے ، آوازیں کسنے لگتے اسٹیڈیم سے جانے لگتے جس کا اثرکھلاڑی لیتے ہیں۔ مزید کھلاڑیوں کو یہ بھی خوف طاری ہوتا ہے کہ وہ اس ہار کے بعد بھارت میں کس طرح واپس جاسکیں گے کیوں کہ ان کی عوام ان پر حملے کرتی ۔ گھروں کو آگ تک لگادیتی۔ جس کا خوف سب سے زیادہ ان پر طاری ہوتا ہے۔
مزید سوشل میڈیا صارفین کیا کہتے ہیں اس پر نظر ڈالتے ہیں۔