پاکستان اور بھارت ہاکی کی اولمپکس میں جنگ پر ایک نظر

پاکستان قومی کھیل ہاکی کا سنہرا دور
سکواش،ہاکی اور پی آئی اے پوری دنیا میں پاکستان کی پہچان بن چکے تھے مگر۔۔۔۔۔

PIA decides to revive colts scheme for squash players - Newspaper - DAWN.COM

پاکستان اور بھارت کی ہاکی ٹیموں کے درمیان بڑے ٹاکرے ہوئے، نہ صرف پاکستان اور بھارت کی عوام کی نظر ان میچز پر جمی ہوتی تھی بلکہ پوری دنیا ان سنسنی خیز میچزسےبھرپور لطف اندوز ہوتی۔ اگر مجموعی طورپر دیکھا جائے تو پاکستان کو بھارت پر برتری حاصل رہی ہے۔ اب تک دونوں ٹیموں کے درمیان 175 میچز کھیلے گئے جن میں 82 میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی جبکہ بھارت 62 میچز میں کامیاب ٹھہرا۔ میگا ایونٹس میں پاکستان بھارت کی فائنل میں لڑائی کا نتیجہ دیکھا جائے تو اس میں بھی پاکستان کو 7 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ بھارت بڑے فائنل ٹاکرے میں محض 2 بار ہی پاکستان سے جیت پایا۔ اس کے علاوہ پاکستان کو 395گول بھارت کوکرنے کے ساتھ 50 گول کی مجموعی برتری بھی حاصل ہے۔
آج ہم ان دونوں روایتی ٹیموں کی صرف اولمپکس کے حوالے سے دوڑ اور کامیابیوں ، ناکامیوں پر نظر ڈالیں گے۔ کہ یہ دونوں روایتی حریف کیسے ایک دوسرے کا پیچھا کرتے رہے، معرکہ آرا ہوتے رہے اور ایک دوسرے کو بچھاڑتے رہے۔ اس سیریز کی اگلی تحریر کسی دوسرے ٹورنامنٹ پر ہوگی لیکن فی الوقت صرف اولمپکس پر ہی اکتفا کیجیے۔


پاکستان کے معرضِ وجود میں آنے کے ساتھ ہی ہاکی کی قومی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔ اس وقت قوم کے مجموعی حالات کی طرح ہاکی کے پاس بھی وسائل نہیں تھے۔ لیکن ہرکسی کے جذبے جواں تھے۔ پاکستان کی اس وقت کی ہاکی ٹیم کے کئی کھلاڑی ایسے تھے جو بنا جوگر پہنے ہی ہاکی کی بلندیوں پر پہنچ گئے اس کی وجہ شاید یہی تھی کہ وہ پریکٹس اور ڈومیسٹک کھیل کے دوران بغیر جوگر پہنے کھیلنے کے عادی ہوچکے تھے۔ پاکستان ہاکی ٹیم کی باقاعدہ تشکیل 1948 میں کی گئی۔اس ٹیم میں وہ گنے چنےکھلاڑی بھی تھے جو متحدہ ہندوستان کی ٹیم سلطنت برطانیہ کے تحت ٹیم میں شامل تھے ۔

Pakistan's first Olympic Hockey Team, 1948 | Dr. Ghulam Nabi Kazi | Flickr

خیر اپنی تشکیل کے ساتھ ہی قومی ٹیم کو بین الاقوامی میگا ایونٹ 14 ویں اولمپکس جوکہ 1948 کو لندن میں منعقد ہوئے میں اپنا پہلا بین الاقوامی میچ کھیلنے کا موقع ملا۔یہ بھی کیا شاندار دن تھا اگست کا مہینہ تھا اور تاریخ تھی 2جب پاکستان نے اپنے پہلے ہی بین الاقوامی میچ میں بیلجیم کو دو ایک سے شکست دی تھی۔اپنے پہلے ہی بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں ہاکی کے شاہینوں نے چوتھی پوزیشن حاصل کرلی تھی۔اس کے چار سال بعد منعقد ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں بھی َ ایسی ہی صورت حال رہی اور پاکستان چوتھی پوزیشن ہی برقرار رکھ پایا۔

سال 1956 آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے اولمپکس میں پاکستان کی ٹیم نے پہلی بار فائنل میں جگہ بنالی اور اپنے پڑوسی ، روایتی حریف بھارت کے خلاف میدان میں اترے۔ لیکن متحدہ ہندوستان جوکہ ,,1920,1928,1932,1936,1908 سے سلطنت برطانیہ کی ٹیم میں شامل رہنے کا ایڈوانٹیج لے کر یہ سارے ٹورنامنٹ جیت چکا تھا۔حتیٰ کہ 1948 کا اولمپکس فائنل برطانیہ اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا جس میں بھارت نے بڑے مارجن سے برطانیہ کو یک طرفہ شکست سے دوچار کردیا تھا۔ بھارت کی 1948 میں اس فتح سے اس کا مورال بہت بلند ہوچلا تھا۔چنانچہ بھارت نے 1952فن لینڈ کے اولمپکس میں بھی نیدرلینڈ کو بڑے مارجن سے شکست دےکر اعزاز اپنے نام ہی رکھا۔

India Hockey Team 1952 Olympic Field Hockey Champions | HockeyGods
1952 Indian Winning team of Olympics


ٹھیک 4 سال بعد 1956 آسٹریلیا میں اولمپکس کا میدان سجااس میگا ایونٹ میں بھی بھارت چھایا رہا لیکن پاکستان نے بھی پہلی بار اولمپکس کے فائنل میں جگہ بنالی اور بھارت کے مقابل آگیا۔ وہ بھارت جو کسی بھی بڑی ٹیم کو خاطر میں نہیں لاتا تھا اور بڑے مارجن سے اپنا میچ جیت جاتا تھا وہ پاکستان کے سامنے مشکل میں دکھائی دیا اور بمشکل ایک گول سے ہی میچ اپنے نام کرکے اعزاز کا دفاع کرسکا۔

1956 Olympics: Indian hockey team vs Pakistan and a sixth straight gold
1956 Olympics India vs Pakistan Final


یہی وہ اولمپکس کا ٹرننگ پوائنٹ تھا جب ہاکی کی دنیا میں پاکستان کی صورت بھارت کا توڑ دکھائی دینے لگا۔ اس سے قبل کے 4 سال بعد اولمپکس کا میدان پھر سجتا پاکستان نے چیمپینز ٹرافی جیت کر بھارت پر ایک نفسیاتی دباؤ بنا لیا تھا۔ 1960 اٹلی روم میں اولمپکس کا میلہ سجا۔ پاکستان نے اپنے میچز جیت کر فائنل کے لیے جگہ بنائی تو دوسری طرف بھارت نے بھی فائنل تک رسائی کرلی۔ اب شائقین ہاکی اور دنیا کی نظریں اس بڑے ٹاکرے پر لگ گئیں ۔ پاکستان چونکہ اس سے قبل بھارت کو ٹف ٹائم دے چکا تھا آخری اولمپکس میں اور پھر اس کے بعد چیمپینز ٹرافی بھی جیت چکا تھا تو ایک طرح کا بھارت پر دباؤ بنا چکا تھا لیکن بھارت بھی ایک تگڑا حریف بن کر میدان میں اترا تھا۔

Field Hockey At The Olympic Games | CurryPost
Indian Team 1960 Olympics


یہ ایک بہت اچھا میچ تھا لیکن اس بار نتیجہ پاکستان کے حق میں آیا اور یوں پاکستان پہلی بار 1960 میں اولمپکس میں بھارت کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیت گیا ۔ اس جیت سے نہ صرف پاکستان میں خوشیاں منائی گئیں بلکہ دنیا میں ہاکی کے شائقین نے بھارت کی ہاکی اولمپکس میں اجارہ داری ختم ہونے پر بھی خوشگواریت کااظہار کیا۔روم اولمپکس 1960: پاکستان کا پہلا اولمپک گولڈ میڈل جس نے ہاکی کو قومی کھیل بنا دیا، روم اولمپکس میں پاکستانی ٹیم کی شاندار کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس نے چھ میچوں میں 25 گول کیے اور اس کے خلاف صرف ایک گول ہوا جو کوارٹر فائنل میں جرمنی نے کیا تھا۔

1960 Olympics hockey: Laying the groundwork for four years later - Sportstar
1960 Olympics Pakistan 1st Gold Medal


ٹھیک 4 سال کے بعد ٹوکیو جاپان 1964 میں بھارت نے کم بیک کرتے ہوئے پاکستان کو فائنل میچ میں بہت ٹف

مقابلے کے بعد ایک صفر سے کامیابی سمیٹی اور ایک بار پھر سے اولمپکس میں گولڈ میڈل کا فاتح ٹھہرا

اس کے چار سال بعد 1968 میکسیکو میں اولمپکس کا میدان سجا جس میں پاکستان نے فائنل میں رسائی حاصل کی لیکن اس بار حریف آسٹریلیا تھا جسے پاکستان نے دو صفر سے شکست دیکر گولڈ میڈل جیت لیا۔

Pakistan owes its Olympic glory to hockey teams - Newspaper - DAWN.COM

چار سال کے بعد 1972مونیچ جرمنی اولمپکس میں پاکستان ایک بار پھر اپنے اعزاز کے دفاع کے لیے فائنل میں پہنچا لیکن اس بار جرمنی نے پاکستان کو شکست دے کر نہ صرف اعزاز اپنے نام کرلیا بلکہ دو ملکوں پاکستان و بھارت کی فتح کو بریک لگاکر اعزاز مغربی خطے کوسونپ دیا۔

چار سال بعد 1976 کینیڈا میں منعقد ہونے والے اولمپکس میں پاکستان نے دوڑ جاری رکھی لیکن وہ فائنل تک رسائی نہ حاصل کرپایا البتہ تیسری پوزیشن ضرور حاصل کرلی۔ اس اولمپکس میں بھارت پہلی چار پوزیشن میں بھی جگہ نہیں بناپایا تھا۔

موسکو سویت یونین میں 1980 کو اولمپکس کا شاندار میلہ سجا اور بھارت نے کم بیک کرتے ہوئے 12 سال کے بعد فائنل میں نہ صرف جگہ بنالی بلکہ سپین کو ایک دلچسپ میچ کے بعد شکست دیتے ہوئے اولمپکس کا گولڈ میڈل ایک بار پھر اور آخری بار جیت لیا۔ پاکستان کی پوزیشن بھی گذشتہ اولمپکس کی طرح بھارت کے جیسی ہی رہی کہ وہ ٹاپ فور میں بھی جگہ نہ بناپایا۔

Olympic Games countdown: Flashback to Moscow, the last time the India men's  team won a gold in field hockey
1980 India Olympics Team

جیساکہ عرض کیا پاکستان کی گذشتہ اولمپکس میں بھارت کے جیسی ہی صورت حال رہی تو پھر اگلے اولمپکس میں بھارت کی طرح کم بیک بھی کرنا بنتا تھا۔ یوں چار سال بعد منعقد ہونے والے 1984 لاس اینجلس امریکہ اولمپکس میں پاکستان نے کم بیک کیا اور جرمنی کو ایک سخت مقابلے میں شکست دیتے ہوئے اولمپکس کا اپنا تیسرا اور اب تک کا آخری گولڈ میڈل جیت لیا۔ اس اولمپکس میں بھارت کہیں کھوگیا۔

11th anniversary of Pakistan's last gold medal in Olympics - ARYSports.tv

اس کے چار سال بعد ہونے والے 1988 ساؤتھ کوریہ کے اولمپکس میں پاکستان اور بھارت دونوں ہی ٹاپ فور میں جگہ نہیں بناپائے تھے۔1992 کے اولمپکس میں پاکستان نے سیمی فائنل تک رسائی کی اور تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ بھارت کہیں دور ہی کھڑا دیکھتا رہا۔1996 کے اولمپکس میں پاکستان اور بھارت دونوں ہی گم ہوگئے۔

سن 2000 میں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں اولمپکس کا میلہ سجا جس میں پاکستان نے اولمپکس میں اپنی اب تک کی آخری اور نمایاں چوتھی پوزیش حاصل کی اور اس کے بعد سے اب تک پاکستان اولمپکس میں گم شدہ ہے۔ جبکہ بھارت نے 1980 کے بعد تقریباََ 40 سال بعد 2020 ٹوکیو اولمپکس میں کم بیک کرتے ہوئے تیسری پوزیشن حاصل کی۔اس طرح یہ دو ملکوں کی اولمپکس میں ہاکی کے میدان میں جاری کشمکش ، اور دوڑ کی روداد آپ کے گوش گزار کی ہے۔

India vs Pak on June 18 of HWL Semi-Final 2017
India slammed for 'lack of discipline' after bad-tempered hockey draw  against Pakistan
Geo tv

اولمپکس میں بھارت کھاتے میں 8گولڈ میڈل آتے ہیں۔ جوکہ 1928،1932،1936،1948،1952،1956،1964 اور 1980 چونکہ 1948 سے پہلے کی تین فتوحات متحدہ ہندوستان وقت کی ہیں تو یہ پاک بھارت مشترکہ قرار دی جاسکتی ہیں۔ جبکہ پاکستان کی اولمپکس میں اب تک 3 بار 1960،1968،1984 گولڈ میڈل جیتنے پر جرمنی کے بعد تیسری پوزیشن ہے۔

ہاکی کے سنہرے دور سے متعلق سیریز جاری رہے گی۔ ان شاءاللہ جلد کسی دوسرے ٹورنامنٹ کی روداد پیش کی جائے گی۔ از۔ فرید رزاقی


Leave a Comment

x