جاپان نے افغانستان کے لیے سب سے بڑااعلان کردیا

جاپان نے افغانستان کے لیے بہت بڑا اعلان کردیا
جوں جوں طالبان کی حکومت کے دن بیتتے جاتے ہیں جوں جوں ان کے لیے مشکلات اور ریلیف دونوں ہی ملتے جاتے ہیں۔ امریکہ کی اجارہ داری جن ممالک پر زیادہ ہے وہ ممالک نہ صرف افغانستان میں نئی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں بلکہ وہ ممالک کسی بھی قسم کا ریلیف افغانستان کو دینے کا اعلان نہیں کررہے۔ اگرچہ جاپانی میڈیا اور جاپان میں دیگر لوگ اس بات پر مرکوز ہیں کہ اگلا وزیر اعظم کون ہوگا ، لیکن یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ افغانستان کو ایک ایسے بحران کا سامنا ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ جاپانی سفارت خانے اور جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جیکا) کے تقریبا 500 افغان ملازمین اور ان کے اہل خانہ جانے کی خواہش کے باوجود پیچھے رہ گئے۔


البتہ جاپان نے اب دوبارہ افغانستان میں آپریشن شروع کردیا ہے اس کے ساتھ ساتھ جاپان نے ۲۰۰ ملین ڈالرز کی امداد کا اعلان بھی کیا ہے۔ جاپانی حکام نے کہا ہے کہ وہ افغان عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے بلکہ عوام کی فلاح اور ریلیف میں پیچھے نہیں رہیں گے۔


جاپان نے یہ بھی کہا ہے کہ جو افغانستان میں جاپانی مفادات اور اس کی عوام کا دفاع کرے گا اسے افغانستان میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ بلکہ ان کا دفاع ہم کریں گے۔ اس کے علاوہ افغان عوام کی فلاح میں جاری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

Leave a Comment

x