میڈیکل سٹوڈنٹس کا اسلام آباد میں دھرنا، احتجاج،پولیس سے ٹکراؤ

طلبہ نے وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ کا اعلان کردیا، پولیس سے ٹکراؤ

مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کا وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ، پولیس سے ٹکراؤ
اسلامی جمعیت طلبہ کی اسلام آباد میں بڑے احتجاج کی کال دی

جب سے پاکستان میں پی ٹی آئی کی حکومت بنی ہے اس نے آئے روز نئی اصلاحات کے نام پر ایک ہیجان کی سی کیفیت بنا رکھی ہے کبھی کبھار تعلیم کے شعبے میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں ،کبھی صحت کے شعبے میں آئے روز تبدیلیاں کی جا رہی ہے اس کی وجہ سے ہسپتالوں کا نظام درہم برہم ہوا ہے لوگوں کو علاج میں مشکلات کا سامنا ہے صورتحال یہ ہے کہ صرف تین سال کی مدت میں 13 سے زائد دفعہ ادویات کو مہنگا کیا گیا ہے اور ان میں وہ ادویات بھی ہیں جو جان بچانے والی ہیں اور یوں غریب عوام کی یہ پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہیں آئے روز ینگ ڈاکٹر کے ساتھ حکومت کی ایک نہ ختم ہونے والی جنگ جاری ہے اور ہسپتالوں میں پولیس اور ڈاکٹرز کی جھڑپیں اب تو معمول کا حصہ ہیں۔


ابھی یہ صورتحال جاری ہی تھی کہ حکومت نے ایک نیا محاذ کھول لیا ہے اور وہ یہ ہے کہ حکومت نے این ایل ای یعنی نیشنل لائسنسنگ ایگزامز کے نام پر وہ طلبا جو میڈیکل میں اپنی ڈگری ختم کرنے کے بعد لائسنس لے کرمستقل جاب یا پھر مستقل طور پر اپنے کلینک کی پریکٹس کرتے تھے اب وہ نہیں کر سکیں گےجب تک یہ پاس نہیں کرتے اس وقت تک ان کو لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا ۔اسی بات کو لیکر گزشتہ دنوں برکت مارکیٹ میں طلبہ نےا حتجاج کیا جس پر لاہور پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا ان پر آنسو گیس کے شیل برسائے گئے طلبہ نے اگلے روز مزیدشدت کے ساتھ ان کے خلاف مظاہرہ کیا گیا اور پھر اگلے روز پولیس نے بھی ان پر اس سے بڑھ کر نہ صرف تشدد کیا بلکہ آنسو گیس کےشیل بھی برسائے ، ان طلبہ پر کیمیکل سپرے بھی کیا گیا۔


یہ ساری صورت حال یوں ہی جاری و ساری تھی اور طلبہ بھی اپنی احتجاج کا حق استعمال کرتا ہوئے احتجاج کررہے ہیں اب یہ احتجاج صرف ایک شہر میں نہیں بلکہ لاہور کراچی اسلام آباد پشاور کوئٹہ ایبٹ آباد سے پورے پاکستان میں پھیل چکا ہے اور اس احتجاج میں طلبہ تنظیمیں بھی اب بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ بلکہ اس میں قیادت کا رول ادا کررہی ہیں۔ جس میں اسلامی جمعیت طلبہ ، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ پیش پیش ہیں۔ اور اس طرح ان میں شامل ہیں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور انہوں نے اس سے قبل بھی او پی ڈیز بند کرنے اور دیگر اسپتالوں میں دی جانے والی سہولیات کو بند کرنے کے حوالے سے انہوں نے دھمکی دے رکھی ہے لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ حکومت کےکان پر جوں تک نہیں رینگ رہی اور وہ پیچھے ایک قدم بھی ہٹنے کو تیار نہیں ہے ۔


گزشتہ کل لاہور میں اسلامی جمعیت طلبہ نے لاہور گورنر ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا جس میں طلباء نے اس قانون کے خلاف خوب مظاہرہ کیا ،نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ اس کو ختم کیا جائے جس کی قیادت اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ حمزہ صدیقی نے کی اس کے بعد اسلامی جمعیت طلبہ نے اسلام آباد میں آج کے دن کے لیےاحتجاج کی کال بھی دی۔جمعیت نے پی ایم سی کی بلڈنگ کے سامنے بڑے احتجاج کی کال دی اور اسے فائنل پروٹیسٹ کا نام دیا۔ یہ احتجاج کیا رنگ لاتا ہے مطالبات پورے کرواتا ہے کہ نہیں یہ سب تو واضح ہوجائے گا۔


دوسری طرف مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ نے بھی اسلام آباد میں احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ ان کے احتجاج پر پولیس نے تشدد کیا اور بزور قوت انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر اب یہ احتجاج پی ایم سی کی بلڈنگ کے سامنے ایک دھرنے میں تبدیل ہوچکا ہے۔ مصفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر عرفان یوسف اس احتجاجی دھرنے کی قیادت کررہے ہیں۔ان کے دھرنے کو 6 روز گزر چکے تھے۔ پرامن احتجاج پر پولیس نے تشدد کیا ہے تو اب طلبہ نے وزیراعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کا اعلان کردیا ہے۔ جس پر پولیس نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔ بلاتفریق تشددکا نشانہ بنایا گیا۔ گرفتاریاں کی گئیں۔


اس سے قبل حمزہ صدیقی ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ نے ایک وفد کی صورت میںمشیر صحت فیصل سلطان سے ملاقات کی اور انہیںاین ایل ای کے قوانین کے حوالے احتجاج کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ غیر مصدقہ ذرائع سے بات آئی ہے کہ فیصل سلطان نے مطالبات کو ماننے کے حوالے سے گرین سگنل دیدیا لیکن اس کے بعد تاحال ان کے مطالبات ماننے اور ان کی کو کسی قسم کا ریلیف دینے کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا اس کی وجہ سے طلباء نے آج اسلام آباد میں مظاہرہ کی کال دے رکھی تھی اور وہ اسلام آباد میںجمع ہوئے۔


ایک طرف میڈیکل اسٹوڈنٹس ملک گیر احتجاج کررہے ہیں تو دوسری طرف سوشل میڈیا پر بھی حکومت کے خلاف ٹرینڈنگ جاری ہے۔ کہیں اسلام آباد پولیس کو طلبہ پر تشدد کرنے کو آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے تو کہیں پر حکومت کے اس قانون کو کالا قانون کہا جارہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے نامور صحافی حامد میر اور دیگر بھی حکومت کو اس طرف متوجہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن حکومت تاحال اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ دیکھیے یہ سب کیا رنگ لاتا ہے۔


ٹویٹر پر اس وقت ٹاپ ٹرینڈ ہے

https://twitter.com/hashtag/StudentsMarchToPMHouse?src=hashtag_click

1 thought on “میڈیکل سٹوڈنٹس کا اسلام آباد میں دھرنا، احتجاج،پولیس سے ٹکراؤ”

Leave a Comment

x