حضورﷺ اور حضرت ابوبکر صدیق کی ہجرت کاایسا واقعہ کہ آنکھیں اشکبار ہوجائیں۔

سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا آپ سید ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی دختر ہیں اور آپ کی والدہ کا نام قتیلہ بنت عبدالعزی تھا آپ کے خاوند کا نام سیدنا زبیر بن عوام تھا۔

سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کا ہجرت کے وقت کا کارنامہ سر فہرست ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روانگی کی داستان کچھ یوں بیان کرتی ہیں جب رسول اللہ نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرنے کاارادہ کیاتومیں نے رسول اللہ ؐاور سیدنا ابوبکر صدیقؓ کے لیے کھانا تیار کردیا۔ہمیں کھانے کےتھیلے اور پانی کے مشکیزے کامنہ باندھنےکےلیےکوئی رسی نہ ملی،میں نے سیدناابوبکرصدیقؓ سے کہا: اللہ کی قسم میرےپاس کمربندکےعلاوہ کوئی چیز نہیں،جس سے تھیلے اور مشکیزے کا منہ باندھ سکوں، انہوں نے فرمایا ازاربند پھاڑ کر دو حصے کر لو ایک کےساتھ مشکیزے اوردوسرے کے ساتھ کھانے کے تھیلے کا منہ باندھ دو تو میں نے ایسے ہی کیا اسی بنا پر میرا نام “ذات النطاقین” یعنی دوازار بندوں والی رکھ دیا گیا۔

فرماتی ہیں کہ اس موقع پر رسول اللہ نے میرے حق میں یہ دعا کی تیرے اس کمربند کے بدلے اللہ سبحانہ تعالی تجھے جنت میں دو کمربند عطا کرے گا سیدہ اسماء کو اپنے دین پر فخر تھا وہ دین اسلام کے احکامات پر عمل پیرا تھیں ان کے تقویٰ نے اس بات پر واضح کیا کہ رسول اللہ ؐسے یہ دریافت کریں گے کیا وہ اپنی والدہ کا استقبال کر سکتی ہیں کیونکہ وہ مشرکہ ہیں۔

Leave a Comment

x