نیوزی لینڈ نےعین موقع پرکھیلنےسےانکارکردیا

پاکستان میں اس فیصلے کے بعد ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا جس میں نیوزی لینڈ کو شرم کرو کا ٹیگ تھا

پاکستان میں ایک طویل عرصے کے بعد کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہونے جارہی تھیں۔ سری لنکا کرکٹ ٹیم پر مارچ 2009 میں لاہور میں حملہ کیا گیا۔ جس کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کی پاکستان میں بند ہوکر رہ گئی۔ اس دوران اکا دُکا کاوشیں ہوتی رہیں کہ پاکستان میں کرکٹ بحال ہو، اس سلسلے میں پی ایس ایل نے بڑا کلیدی کردار ادا کیا۔ جب غیرملکی کھلاڑی پی ایس ایل کھیلنے کے لیے پاکستان تشریف لائے تو پاکستان انتظامیہ یہ باور کراسکی کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور اس طرح پاکستان میں بین الاقوامی ٹیموں کی آمد ممکن ہونے لگی۔


نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ باقاعدہ سیکیورٹی کلینرنس کے بعد ہی طے پایا تھا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان نے حتیٰ کہ بنگلہ دیش سے ٹویٹ کرتے ہوءے کہا تھا کہ ہمیں اپنی سیکیورٹی اداروں کی کلیرنس رپورٹ پر پورا اعتماد ہے اور ہم پاکستان بخوشی کھیلنے جائیں گے۔ اور پھر نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پاکستان میں پہنچ کر مزید امیدیں جگادیں۔ لیکن میچ سے عین وقت پر نیوزی لینڈ کی ٹیم نے اپنی رہائش گاہ سے اسٹیڈیم میں جانے سے انکار کردیا۔


نیوزی لینڈ اور پاکستان کے مابین یہ پہلا ون ڈے میچ تھا اس کے بعد دو ون ڈے مزید ہونا تھے۔ اس کے بعد 5 ٹی ٹونٹی میچز بھی ہونا تھے۔ یہ میچز، راولپنڈی اور لاہور میں ہونا تھے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے یہ جواز پیش کیا ہے کہ انہیں سیکیورٹی تھریڈ موصول ہوا ہےجس کی وجہ سے انہوں نے اسٹیڈیم جانے سے صاف انکار کردیا۔ اس پر پاکستان کے ہائی آفیشل نے انہیں ہرطرح کی یقین دہانی کرائی ۔

مزید پاکستان کے وزیراعظم عمران خان جو اس وقت تاجکستان میں موجود تھے ان کو اس کی خبر کی گئی۔ عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے بھی بات کی انہیں ہرطرح کی یقین دہانی کرائی مگر وہ بھی بے سود ہی رہی۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے یہ کہہ کرانکار کردیا کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتیں ۔ اس لیے ہم یہ سیریز نہیں کھیلیں گے۔


نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم نے جمعہ کے روز پاکستان میں سیریز سے باہر ہو گئے ۔ بلیک کیپس نے جمعہ کو راولپنڈی میں پہلے ون ڈے سے قبل یہ اعلان کیا “پاکستان کے لیے نیوزی لینڈ حکومت کے خطرے کی سطح میں اضافے” کے بعد ٹیم اپنے دورے کو جاری نہیں رکھے گی۔ کیویز نے پاکستان سے تین میچوں کی ون ڈے

سیریز کھیلنی تھی جس کے بعد پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلی جانی تھی۔
سیریز کی قسمت پر کئی گھنٹوں کی قیاس آرائیوں کے بعد اس اعلان نے کرکٹ برادری میں صدمہ پہنچایا۔ پاکستان کے کئی کھلاڑیوں نے آخری لمحات کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا۔


پاکستان کے لیے یہ سیریز بہت اہم تھی جس کے لیے کھلاڑیوں نے بہت محنت کی تھی۔ اس سیریز کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔ اب یہ بھی ناامیدی اور مایوسی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ڈبتا جارہا ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم نے ابھی تک فیصلہ نہیں کیا کہ وہ نیوزی لینڈ کے دورہ منسوخی کے بعد پاکستان کھیلنے جائیں گے یا کہ نہیں۔ ان دو سیریز کے بعد پاکستان نے ورلڈکپ کھیلنا تھا یوں یہ سیریز پاکستان کے لیے بہت ہی اہمیت رکھتی تھیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے ساتھ شاید کسی منصوبے کے تحت ایسا کیا گیا ہے۔ جس پر پوری دنیا میں شائقین کرکٹ بہت افسردہ ہیں۔

پاکستان میں اس فیصلے کے بعد ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بھی بن گیا جس میں نیوزی لینڈ کو شرم کرو کا ٹیگ تھا

Leave a Comment

x