قطر نے اسلام پسندوں کے دل جیت لیے،لبرل سیخ پا

فیفا ورلڈکپ کے دوران اسلام کی ترویج کے لیے کیے گئے اقدامات پر اسلام پسند خوش

فیفا ورلڈکپ کی افتتاحی تقریب تلاوت کلام پاک سے

فیفا ورلڈکپ جس پر کی تیاری اور دیگر انتظامات پر قطر نے لگ بھگ 200 بلین ڈالرز سے زائد رقم صرف کی ۔ اس کے لیے ایک طرح سے پورا ملک ہی نئے سرے سے تعمیر کردیا گیا۔ ۸ عدد اسٹیڈیم نئے تعمیر کیے گئے جس کی تعمیر کی مثال پوری دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ اس کی افتتاحی تقریب تلاوت کلام پاک سے کرنا یقیناََ نہ صرف اسلام پسندوں کے لیے بڑی خوشی کا سماں تھا بلکہ یہ ان کے لیے بھی حیرت و پریشانی کا سبب تھا جو یورپ کی چکاچوند روشنیوں کی مثالیں دے کر ایک طرح سے اسلام کے خلاف اپنے بغض کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔

ایک معزور لڑکے جس کی عمر 20 سال ہے لیکن وہ اس قدر باہمت ہے کہ اس نے اپنے ہاتھوں سے ہر وہ کام کردکھایا جو بڑے بڑے نہیں کرسکے۔ غانم مفتاح نے اس موقع پر قرآن پاک کی اس آیت کی تلاوت کی کہ جو مختلف انسانوں کو زمین پر یکجا رکھتی ہے انہیں امن و امان سے رہنے کا درس دیتی ہے۔

اسٹیڈیم میں شراب پر پابندی

میگا ایونٹ کے آغاز سے ٹھیک چوبیس گھنٹے پہلے یہ خبر سننے کو ملی کہ قطر حکام نے فیفا ورلڈکپ کے دوران اسٹیڈیم میں شراب پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس خبر نے سب سے زیادہ متاثر کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا سوشل میڈیا قطر کے اس اقدام کی تعریف سے بھر گیا،

شراب پر پابندی وہ بھی اس وقت جب دو بڑی شراب کی کمپنیاں جو فیفا ورلڈکپ کی انتظامیہ کو سالوں سے ہر سال ملین ڈالرز کی سپانسر شپ دیتی آئی ہوں اور اس ورلڈکپ کے لیے 220 ملین ڈالرز خرچ کرچکی ہوں اور تو اور اسٹیڈیم کے اندر بھی شراب کے اسٹالز لگ چکے ہوں ایسے میں شراب پر پابندی کا لگنا یقیناََ بہت بڑی کاوش ہے۔

شراب کی پابندی سے متعلق مزید تفصیل یہاں پڑھی جاسکتی

مساجد میں خوش الحان مؤذن کا تقرر

اسٹیڈیم کی اطراف مساجد میں قطر نے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے دل نشین آواز کے حامل مؤذن کا تقرر کیا تاکہ آذان کی آواز سے غیرمسلم متاثر ہوں اور یہ آذان کی آواز ان کے کانوں سے ہوتی ہوئی دل میں گھر کرجائے،

مساجد کی خصوصی تزئین و آرائش و کمیونٹی سنٹرز کا قیام

قطر کی مساجد کو خصوصی طورپر تزئین و آرائش کرکے مزین کردیا گیا۔ اس میں خصوصی طورپر انتظامات عمل میں لائے گئے اگر کوئی مساجد میں جائے اور معلومات چاہے تو اس کو اسلام سے متعلق تمام معلومات فراہم کی جائیں۔ اس کودین حق کی طرف دعوت دی جائے۔ مساجد کو دیکھ کر غیرمسلم اسلام کی طرف راغب ہوں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کی قطر خصوصی آمد

معروف مبلغ اسلام ڈاکٹر ذاکر نائیک کو سرکاری پروٹوکول کے ساتھ قطر اس موقع پر بلایا گیا ان کو خصوصی طورپر یہ ٹاسک دیا گیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ اس موقع پر غیرمسلموں کو تبلیغ دین کے ذریعے مسلمان کریں۔ ان کے اذہان میں اٹھنے والے سوالات کے جوابات دیں اور اسلام کی طرف انہیں بلائیں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کی آمد کی خبر اور پھر فیفا ورلڈکپ کے دوران ان کی مصروفیات کا جان کر اسلام پسندوں کے چہرے خوشی سے جگمگا اٹھے۔

دو ہزار علماء کی قطر آمد

فیفا ورلڈکپ کے دوران یہ بھی خبر سننے کو ملی کہ قطری حکام نے پوری دنیا سے تمام زبانوں پر عبور رکھنے والے دو ہزار سے زائد علماء کو قطر خصوصی طورپر بلایا ہے تاکہ وہ اس میگا ایونٹ کے دوران اسلام کی دعوت سے غیرمسلموں کے دل منور کرسکیں۔

اسلامی ثقافت کی ترویج /تشہیر

فیفا ورلڈکپ کے دوران جابجا اسلامی ثقافت ، عرب کی ثقافت کی جھلک دیکھنے کو ملی جس کو دیکھ کر اسلام پسند عش عش کراٹھے۔ مثال کے طورپر تماشائیوں میں پاکیزہ خوشبو عود اور مشک کی تقسیم اس کے ساتھ ساتھ جابجا قرآنی آیات احادیث نبوی ﷺ کے ساتھ ساتھ عربی ثقافت کی تشہیر پر اسلام پسندوں نے قطری حکام کو دل کھول کر داد دی۔

اسٹیڈیم میں پہلی بار نماز کے لیے مساجد بنائی گئیں

ورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار اسٹیڈیم کے اندر ہی نمازوں کے لیے جگہ بنائی گئی ہے جہاں لوگ وضو کرسکتے ہیں اور نماز باجماعت بھی ادا کرسکیں گے۔

لبرل و اسلام مخالفین کا ردعمل

ان سارے اقدامات کو دیکھتے ہوئے اسلام سے بیزار سیکولر و لبرلز ٹولے کی چیخیں نکل گئی ہیں وہ اس سب سے اس قدر سیخ پا ہیں کہ وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وہ تو مسلمانوں کو بالخصوص یورپ کی چکاچوند روشنی کے بل بوتے پر ایک طرح سے ٹھیک ٹھاک رسوا کرتے تھے مگر اب تو اسلامی ملک قطر اس سارے یورپ کو اپنی قابلیت سے مرعوب کرچکاہے

ایسے میں وہ بس اس بات کو لیکر اپنا واویلا کررہے ہیں کہ تفریح میں اسلام کی پابندیوں کا کیا کام؟ عربی پابندیاں عائد کررہے ہیں جوکہ سراسر زیادتی ہے۔ ان غیرمسلموں کو اپنےا نداز سے جینے دیں وہ ننگا پھرنا چاہتے تو یہ ان کا حق ہے وہ شراب پینا چاہتے تو انہیں آزادی ہونی چاہیے وغیرہ وغیرہ لیکن اسلام پسند ان کی اس تلملاہٹ سے خوب محظوظ ہورہے ہیں۔ٹویٹر پر قطر کے ان اقدامات کو لیکر اسلام مخالف افراد نے بائیکاٹ قطر کا ٹرینڈ بھی لانچ کررکھا ہے لیکن ان کے یہ سارےاقدامات آسمان کی طرف تھوکنے کے مترادف ہیں۔

بی بی سی کا پہلی بار افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ

تاریخ میں پہلی بار بی بی سی نے محض ایک مسلم ملک کی میزبانی میں ہونے والے فیفا ورلڈکپ کی اوپننگ تقریب کو براہ راست کوریج نہیں دی ۔ یہ ان کی اسلام دشمنی اور مسلم ثقافت کو ٹھنڈے پیٹوں ہضم نہ کرنے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بی بی سی کی اس حرکت پر دنیا بھر سے لوگ بی بی سی کو لعن طعن کررہے ہیں۔

Leave a Comment

x